(کیا وتر کی نماز میں وقت عشاء کہا جائے گا؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ وتر کی نماز میں وقت عشاء کہا جائے گا یا کچھ اور ؟
المستفی:۔صادق علی رام پور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
وتر کی نماز میں وقت عشاء کہا جائے گا حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ اگرچہ عشاء و وتر کا وقت ایک ہے۔ مگر باہم اس میں ترتیب فرض ہے الخ(بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ ۴۵۱)
مذکورہ عبارت سے معلوم ہوا کہ جب عشاء اور وتر کا وقت ایک ہی ہے تو وتر کی نماز میں بھی وقت عشاء ہی کہا جائے گا۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔