(کیا دروازہ بند کرکے نماز پڑھنا مکروہ ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ٹھنڈک کے موسم میں کچھ مساجد میں سردی کے سبب سب دروازے بند کرکے صرف ایک دروازہ تھوڑا سا کھلا رکھتے ہیں تو نماز میں کوئی کراہت تو نہیں ہوتی؟
المستفی:۔محمد گلزار اشرفی نائیگاؤں
نماز بلاکراہت ہوجاتی ہے چونکہ یہاں منع من الصلاۃ کے مشابہ نہیں ہےحضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کےایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں" جب ایک دروازہ کھول کر پڑھی جائے تو کراہت نہیں اس لئے کہ فقہائے کرام نے جو مکروہ فرمایا ہے اس کی علت مشابہ منع من الصلاۃ ہے اور صورت مذکورہ میں منع من الصلاۃ کے مشابہ نہیں۔ہدایہ، عنایہ، فتح القدیر، بحرالرائق اور ردالمحتار میں ہے "کرہ غلق باب المسجد لانہ یشبہ المنع من الصلاۃ اھ (فتاویٰ فیض الرسول جلد۱؍صفحہ ۳۷۳)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔