(امام قعدۂ اخیرہ بھول گیا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ امام چار رکعت والی کوئی نماز میں چوتھی رکعت میں قعدہ اخیرہ بھول گیا اور کھڑا ہو گیا لقمہ بھی نہیں ملا یاد آنے پر اب کیا کیا جائے سجدہ سہو یا نماز دہرائی جائے؟ اسی طرح اگر چار رکعت والی کوئی نماز میں امام تیسری رکعت میں بیٹھ گیا لقمہ بھی نہیں ملا یاد آنے پر کیا کریں؟
المستفتی:۔ محمد زاہد خان قادری اورنگ آباد مہاراشٹرا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں امام وجملہ مقتدیوں کی نماز فاسد ہوگئی فتاویٰ ہندیہ میں ہےولولم یقعد الإمام علی الرابعة وقام إلی الخامسه ساھیاً وتشھد المقتدی ثم قید الإمام خامسه بالسجدۃ فسدت صلاتھم کذا فی الخلاصة(الفتاوی الھندیۃ‘‘، المجلد الاول صفحہ ۱۰۰ کتاب الصلاۃ، )
اور بہار شریعت میں ہے اگر قعدۂ اخیرہ نہیں کیا تھا اور پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو سب کی نماز فاسد ہوگئی، اگرچہ مقتدی نے تشہد پڑھ کر سلام پھیر لیا ہو۔ (جلد اول حصہ سوم صفحہ ۵۹۵ جماعت کا بیان)
اگر امام تیسری رکعت پر بھول کر بیٹھ جائے تو حکم یہ ہے کے یاد آنے پر یا لقمہ دینے پر فوراً اٹھ جائے اور چوتھی رکعت پوری کرے اور اگر اٹھنے میں تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کے برابر دیری ہوئی ہو تو آخر میں سجدہ سہو کرے ورنہ سجدہ سہو واجب نہیں اور اگر یاد آنے پر یا لقمہ دینے پر فوراً نہ اٹھے قصداً تشہد پڑھے یا پھر بیٹھا رہے تو اگر تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار بیٹھا رہا تو اب قصداً ایک واجب کو چھوڑنا پایا گیا لہذا واجب کو قصداً چھوڑنے سے نماز کا اعادہ کرنا واجب ہے تیسری رکعت کے سجدے اور چوتھی رکعت کے قیام کے درمیان جان بوجھ کر تین تسبیح سے زیادہ وقفہ کرنے کی وجہ سے اس نماز کا اعادہ کرنا واجب ہے ۔( بہار شریعت ح ۳ ص ۵۱۹)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معصوم رضا نوری
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔