AD Banner

(لو ہے کا نعلین لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)

 (لو ہے کا نعلین لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ زید نعلین پاک جوکہ لوہا یا کوئی اور دھاتوں سے بنا ہے اسکے اوپر شیشے کا نگ لگا ہوا ہے اسے اپنی ٹوپی میں لگا کر امامت کرتا ہے بکر نے اعتراض کیا کہ چاندی کے علاوہ وہ بھی ساڑھے چار ماشہ تک کی انگوٹھی جائز ہےاس کے علاوہ کوئی چیز جائز نہیں اس لئے اسے لگا کر نماز پڑھنا پڑھانا درست نہیں اگر نہیں تو نعلین پاک لگا کر جو نماز ادا کی گئی اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟            

المستفتی:۔ محمد اکرم رضا نظامی

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

  نعلین مبارک  ٹوپی میں لگانے کے تعلق سے اسے چاندی کی انگوٹھی پر قیاس کر نا ہر گز درست نہیں بلا کراہت نماز ہوجائے گی نعلین مبارک پگڑی یا کپڑے میں لگا سکتے ہیں اور اس میں اللہ و رسول کا نام بھی لکھ سکتے ہیں جیسا کہ فتاوی فقیہ ملت میں ہے کہ جس دھات پر نقش نعلین شریفین بنا ہوا ہو اس کو ٹوپی یا کسی پارچہ میں آویزاں کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں اور وہ ہرگز چین دار گھڑی کے حکم میں نہیں ہے لہٰذا جب نقش نعلین شریفین کو ٹوپی یا کسی پارجہ میں آویزاں کریں گے تو وہ اس کے تابع ہوجائے گا اس صورت میں نماز پڑھنا بلا کراہت جائز ہے اس لئے کہ تابع متبوع کے حکم میں ہے ۔

  اور محقق علی الاطلاق شیخ عبد الحق محدث دہلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ’’داخل متوضا را باید کہ چیزے کہ  دروے نام خدا و رسول خدا و قرآن ست باخود نہ برود. و در بعض شروح گفتہ کہ ایں شامل است اسمائے تمام انبیاء صلوات اللہ علیہم اجمعین ‘‘یعنی بیت الخلا میں داخل ہونے والے کو چاہئے کہ ایسی چیز جس میں خدا و رسول کا نام لکھا ہو یا قرآن کا کوئی کلمہ ہو تو اپنے ہمراہ نہ لے جائے. اور بعض شروح میں کہا گیا کہ یہ حکم تمام انبیائے کرام علیہم السلام کے اسمائے مبارکہ کو بھی شامل ہے۔ (اشعۃ اللمعات جلد اول صفحہ ۲۰۱)

  اور جس طرح نعلین شریفین کی تعظیم لازم ہے اسی طرح ان کے نقوش کی بھی تعظیم ضروری ہے کیونکہ تعظیم و توہین کے سلسلہ میں جو حکم اصل کا ہے وہی حکم نقوش کا بھی ہے ۔

اعلٰی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ علمائے دین نے نقشے کا اعزاز و اعظام وہی رکھا ہے جو اصل کا رکھتے ہیں۔( فتاوی رضویہ جلد نہم نصف اول صفحہ ۱۵۰)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ 

محمد معصوم رضا نوری


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad