AD Banner

(سنت مؤکدہ کے قعدۂ اولیٰ میں درود پڑھنا کیسا ہے؟)

 (سنت مؤکدہ کے قعدۂ اولیٰ میں درود پڑھنا کیسا ہے؟)

 السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جان بوجھ کر سنت مؤکدہ کے قعدہ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے والے کی نماز ہوگی یا نہیں ؟   
المستفی:۔محمد غلام یاسین منکرہ بریلی شریف

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

   سنت مؤکدہ کے قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد جان بوجھ کر درود شریف پڑھنے والے کی نماز نہ ہوگی کہ سنت مؤکدہ کے قعدہ اولی میں تشہد پر کچھ نہ بڑھانا واجب ہے جیسا کہ صدر الشریعہ علامہ امجد علی رحمۃ اللہ تعالی علیہ واجبات نماز میں فرماتے ہیں فرض اور وتر و سنن رواتب (سنت موکدہ ) میں قعدہ اولیٰ میں تشھد پر کچھ نہ بڑھانا ۔(بہار شریعت جلد اول حصہ سو دفعہ نمبر ۵۱۸ مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )

  لہذا ترک واجب اگر سہوا ہو تو سجدہ سہو ہے اور جان بوجھ کر ہو تو فساد نماز کو مستلزم ہے اسی لئے جس نے سنت مؤکدہ کے قعدہ اولی میں تشہد پر درود شریف بڑھایا تو اس کی نماز نہ ہوگی۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
 ابو عبداللہ محمد ساجد چشتی


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad