(دوران نماز فون کٹ کرنا کیسا ہے)
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ بعض لوگ قبل از نماز مو با ئل فون بند (off)نہیں کرتے دوران نماز اچا نک فو ن آجاتا ہے تو جیب سے مو با ئل نکال کر بند کردیتے ہیں پھر ویسے ہی نماز میں مشغول ہو جا تے ہیں ایسا کرنے سے کیا نماز فا سد ہو جا تی ہے ؟
المستفتی:۔محمد فاروق رضا قادری
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
ایسا کر نے سے نماز فا سد نہیں ہوتی البتہ مکروہ تنزیہی ہے جبکہ ایک ہاتھ سے نکالاہو۔ جس کے پاس مو با ئل ہو اس کو خیال رکھنا چا ہئے کہ وہ داخل مسجد ہو نے سے پہلے ہی مو با ئل بند (off)کر لے اور اگر کبھی بھول سے مو با ئل بند نہ کیا اور نماز کی حالت میں فون آجا ئے اور اس کی آوا ز سے اپنی اور دوسرے نماز یو ں کی نماز میں خلل کا اندیشہ ہو تو رخصت ہے کہ عمل قلیل کے اندر کو ئی بھی بٹن دبا دے تاکہ مو با ئل فون کی تیزآواز بند ہو جائے کہ دل کا انتشار دور کر نا حاجت نماز سے ہے جس کے لئے عمل قلیل کی اجا زت ہے مثلاً نماز کی حا لت میں بدن کھجلا نے کی حاجت ہے کہ اس کے بغیر دل منتشر ہو تا ہے یا کو ئی تکلیف دہ چیز تکلیف دے رہی ہے تو حالت نماز میں ایک ہاتھ سے ایک رکن میںدو با ر کھجلا نے کی اجازت ہے لہٰذا اس بنا پر مو با ئل کی تیز آوازجبکہ اس کے لئے اور دوسر ے نما زیوں کے لئے با عث تشویش ہو تو ایک ہاتھ سے بٹن دبا دے مگر احتیاط رکھے کہ عمل کثیر نہ ہو نے پا ئے ور نہ نمازفا سد ہو جائے گی ۔(عامۂ کتب فقہ)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر محمدعلی قادری واحدی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔