(بنا سلے ہو ئے تہبند پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا تہبند (لنگی) بنا سیلے پہن کر نماز پڑھنامکروہ ہے؟جیسا کی آج کل ہندوؤں میں پہنا جاتا ہے۔
المستفتی:۔ نوشاد عالم برکاتی ہرسوس بنارس یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جس طرح کفار پہنتے ہیں یعنی ران کھول کر اس طرح پہن کر نماز پڑھنا مکروہ نہیں بلکہ ہوتی ہی نہیں ہے؟کیونکہ نماز میں ستر کا چھپانا فرض ہے جیساکہ فقیہ اعظم ہند حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فتاوی امجدیہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ ' نماز کے لئے ستر عورت فرض ہے ۔جب ستر عورت ہوجائے تو نماز ہوجائے گی۔( فتاوی امجدیہ جلد ۱صفحہ ۱۸۳ باب مفسدات الصلوۃ)
حالانکہ اس طرح کو ئی مسلمان پہن کر نماز نہیں پڑھتا اور نہ ہی گمان کیا جا سکتا ہے تو اگر ستر پوشی کے ساتھ پڑھیں تو نماز ہو جا ئے گی ہاں اگر اس قدر باریک ہو کہ ران چمکےجب بھی نماز نہ ہو گی جیسا کہ بہار شریعت میں ہےکہ بعض لوگ باریک ساڑیاں اور تہبند باندھ کر نماز پڑھتے ہیں کہ ران چمکتی ہے ان کی نمازیں نہیں ہوتیں اور ایسا کپڑا پہننا جس سے ستر عورت نہ ہوسکے علاوہ نماز کے بھی حرام ہے ۔( بہار شریعت حصہ ۳ صفحہ ۴۸۰ نماز کی شرطوں کا بیان مکتبۃ المدینہ) واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔