( طلوع فجر کے بعد فرض سے قبل قضا نماز پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز فجر کی سنت کے بعد سنت اور فرض کے درمیان قضا نماز ادا کر سکتے ہیں یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں آپ کی مہربانی ہوگی
المستفتی:۔ سید عثمان شاہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اوقات طلوع و غروب و زوال کوچھوڑکر قضا نماز کے لئے کوئی بھی وقت مقرر نہیں ہے جب وقت میسر آئے پڑھےجیسا کہ حضور صدر الشریعہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں قضاکے لئے کوئی وقت معین نہیں عمر میں جب پڑے گا بری الزمہ ہوجائے گا مگر طلوع و غروب اور زوال کے وقت ان وقتوں میں نماز جائز نہیں۔(بہارشریعت حصہ۴؍ ص۷۰۲؍ناشرمکتبۃالمدینۃدہلی)
البتہ جس دن کی عصر کی نماز کسی سے قضا ہوگئی تو اسی دن وقت غروب عصر پڑھ سکتےہیں مگر قصدا اتنی دیری کرنا مکروہِ تحریمی ہےجیسا کہ نورالایضاح میں ہےصح العصرالیوم عندالغروب مع الکراھة(صفحہ ۵۹)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔