(قعدہ اولی میں درود ابراہیم پڑھا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ امام چار رکعت والی کوئی نماز میں قعدہ اولی میں بھول کر درود ابراہیم پڑھنے لگا کچھ پڑھنے کے بعد یاد آیا اور امام وہیں پر تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہو گیا اب اس صورت میں کیا سجدہ سہو واجب ہوگا ؟
المستفتی:۔محمد زاہد خان قادری اورنگ آباد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعون الملک الوہاب
قعدۂ اولیٰ میں تشہد کے بعد اتنا پڑھا اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ تو سجدۂ سہو واجب ہے اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھا بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی تو اگر اتنی دیر تک سکوت کیا جب بھی سجدۂ سہو واجب ہے جیسے قعدہ و رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہے، حالانکہ وہ کلام الٰہی ہے۔
امام اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، حضور (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم)نے ارشاد فرمایادرود پڑھنے والے پر تم نے کیوں سجدہ واجب بتایا؟‘‘ عرض کی یا رسول اللہ ﷺ اس لئے کہ اس نے بُھول کر پڑھا، ( الدرالمختار‘‘ و ’’ردالمحتار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، ج۲، ص۶۵۷، وغیرہما)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد تابش رضا رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔