(نماز کے درمیان امام کو ہوا خارج ہوئی تو کیا کرے؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز کے دوران امام صاحب کو ہوا خارج ہوئی تو اب کیا کریں؟ المستفی:۔سلمان رضاقادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نماز کے درمیان امام صاحب کو ہوا خارج ہوئی تو امام کو چاہئے کہ وہ ناک بند کرکے پیٹھ جھکاکر پیچھے ہٹے اور اشارے سے کسی مقتدی کو اپنا خلیفہ بنائے۔ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ جب امام کو حدث ہو جائے تو ناک بند کرکے پیٹھ جھکاکر پیچھے ہٹے اور اشارے سے کسی مقتدی کو اپنا خلیفہ بنائے۔ خلیفہ بنانے میں کسی سے بات نہ کرے۔ (بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ ٦٠٠) ابو داؤد ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا سے راوی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جب کوئی نماز میں بے وضو ہو جائے تو ناک پکڑ لے اور چلا جائے۔(بہار شریعت جلد ۱؍ح ۳؍ص ۵۹۵)
نوٹ:۔ خلیفہ بنانے کی کئی شرطیں ہیں جوکہ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ۵۹۵؍۵۹۶؍ پر مذکور ہے اگر ان شرائط کے ساتھ بنا سکے تو ٹھیک ہے ورنہ سرے سے نماز پڑھے لہذا اس طرح بنانا بہت مشکل ہوگا اس لئے بہتر یہی ہے کہ پھر سے نماز پڑھے اور مزیدتفصیل کے لئے فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ۳۴۳؍۳۴۴؍ دیکھیں۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔