(رمضان میں مقتدی دعائے قنوت پڑھے گا یانہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میںکہ رمضان میں تراویح کے بعد جو وترکی نمازہوتی ہے اس میں مقتدی دعائےقنوت پڑھے یانہیں ؟حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی:۔کمال اختر رضوی لوٹناڑا فخر پور بہرائچ شریف یو پی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
مقتدی کو دعائے قنوت پڑھنا واجب ہے چاہے وہ جماعت سے پڑھے یا تنہا پڑھےجیسا کہ حضور صدر الشریعہ رحمتہ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ وتر میں دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اورآہستہ پڑھےاب وہ چاہے امام ہو یا منفرد ہو یا مقتدی ہو ادا ہو یا قضاء رمضان میں ہویااور دنوں میںاور آگے تحریر فرماتے ہیں کہ قنوت وتر میں مقتدی امام کی متابعت(یعنی امام کےساتھ قنوت پڑھے) کرے اگر مقتدی قنوت سے فارغ نہ ہوا تھا کہ امام رکوع میں چلا گیا تو مقتدی امام کا ساتھ دے(یعنی مقتدی بھی امام کےساتھ رکوع میں چلاجائے) اور اگر امام نے قنوت نہ پڑھی اور رکوع میں چلاگیا اور مقتدی نے ابھی کچھ نہ پڑھا تو مقتدی کو اگررکوع فوت ہونے کا اندیشہ ہو جب تو رکوع کرے ورنہ قنوت پڑھ کررکوع میں جائے(البتہ امام بھول کر کے بغیر دعائے قنوت پڑھے رکوع میں چلا گیا تو سجدہ سہولازم ہوگا)( بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ (وترکابیان ناشرمکتبۃالمدین ،دہلی) و اللہ تعالی اعلم
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔