AD Banner

( اگرنوافل جماعت سے ہورہی ہوتو غلطی ہونے پرلقمہ دے سکتے ہیں؟)

 ( اگرنوافل جماعت سے ہورہی ہوتو غلطی ہونے پرلقمہ دے سکتے ہیں؟)

 السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز نوافل اگر جماعت سے ہو رہی ہو اور امام سے غلطی ہو جائے تو اسے لقمہ دے سکتے ہیں یا نہیں ؟       
المستفی:۔ اصغر علی رضوی 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  بالکل لقمہ دے سکتے ہیں خواہ فرض ہو یا نفل جیسا کہ سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ امام جب نماز یا قرأت میں غلطی کرے تو اسے بتانا لقمہ دینا مطلقاً جائزہے خواہ نماز فرض ہو یا واجب یاتراویح یانفل، اور اس میں سجدہ سہو کی بھی کچھ حاجت نہیں، ہاں اگربھولااور تین بار سبحٰن ﷲ کہنے کی دیر چپ کھڑا رہا توسجدہ سہو آئے گا۔(فتاوی رضویہ جلد ۷؍ص۷۲۱؍ دعوت اسلامی )
  نیز فرما تے ہیں کہ امام کو لقمہ دینا ہرنماز میں جائز ہے جمعہ ہو یا کوئی نماز، بلکہ اگر اس نے ایسی غلطی کی جس سے نماز فاسد ہوگی تولقمہ دینافرض ہے، نہ دے گا اور اس کی تصحیح نہ ہوگی تو سب کی نماز جاتی رہے گی اور لقمہ دینے سے سجدہ سہو نہیں آتا۔(فتاوی رضویہ جلد ۷؍ص۷۲۲؍ دعوت اسلامی )واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
تاج محمد قادری واحدی


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad