AD Banner

(کیا تراویح کی نماز ایک سلام سے پڑھ سکتے ہیں؟)

 (کیا تراویح کی نماز ایک سلام سے پڑھ سکتے ہیں؟)

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ تراویح کی نماز ایک سلام کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

المستفتی:۔ معین الدین نقشبندی رون شریف ضلع ناگور شریف راجستھان

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

  تراویح کی نماز ایک سلام سے پڑھ سکتے ہیں اگر ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہے مگر کراہت کے ساتھ ہوگی جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ تراویح کی بیس رکعتیں دس سلام سے پڑھے یعنی ہر دو رکعت پر سلام پھیرے۔اگر کسی نے بیسوں پڑھ کر آخر میں سلام پھیرا تو اگر ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہا تو ہوجائے گی مگر کراہت کے ساتھ اور اگر قعدہ نہ کیا تھا تو دو رکعت کے قائم مقام ہوئیںاحتیاط یہ ہے کہ جب دو دو رکعت پر سلام پھیرے تو ہر رکعت پر الگ الگ نیت کرے اور اگر ایک ساتھ بیسوں رکعت کی نیت کرلی تو بھی جائز ہے۔(بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر ۳۰؍۳۱)

نوٹ:۔ہرترویحہ پر بیٹھنا بھی مسنون ہے جس کا ترک لازم آئے گااور ان صلوۃالنفل مثنی مثنی  بھی منقول ہے  اس لئے دو دو کرکے ہی پڑھے جو انسب ہے۔واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ 

محمد الطاف حسین قادری


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad