(اگر امام محراب کے اندر ہو تو مقتدی کے نماز کا کیا حکم ہے؟)
اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر امام محراب کے اندر ہو تو مقتدی کی نماز ہو جائے گی؟ اور محراب اونچا ہو اور مسجد کی زمین نیچی ہو تو نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی:۔ محمد شہباز
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
امام کو پورے طور پر محراب میں کھڑے ہونا بایں طور کہ پاؤں بھی محراب کے باہر نہ ہو تو مکروہ تنزیہی ہے۔جیسا کہ بہار شریعت میں ہے: امام کو تنہا محراب میں کھڑا ہونا مکروہ ہے اور اگر باہر کھڑا ہوا محراب میں سجدہ کیا یا وہ تنہا نہ ہو بلکہ اس کے ساتھ کچھ مقتدی بھی محراب کے اندر ہوں تو کوئی حرج نہیں، یونہی اگر مقتدیوں پر مسجد تنگ ہو تو بھی محراب میں کھڑا ہونا مکروہ نہیں ۔
(ج۱؍ ح۳؍ص۶۳۵)
حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: امام کا تنہا بلند جگہ پر کھڑا ہونا مکروہ تحریمی ہے بلندی کی مقدار یہ ہے کہ دیکھنے میں اس کی اونچائی ظاہر و ممتاز ہو پھر یہ بلندی قلیل ہو تو کراہت تنزیہ ورنہ ظاہر تحریم۔ (بہار شریعت حصہ سوم صفحہ۱۷۴)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔