(فرض جماعت سے پڑھنے والے پرکیا وتر جماعت سے لازم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ جس شخص نے رمضان المبارک میں عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی ہو تو کیا اس پر لازم ہے کہ وتر بھی جماعت سے پڑھے اس لئے کہ ہمارے یہاں ایک تہجد گزار شخص ہیں جو گھر پر وتر کی نماز تنہا پڑھتے ہیں جبکہ عشاء کی نماز اور تروایح جماعت کے ساتھ مسجد میں ادا کرتے ہیں۔
المستفتی:۔نوید الحسن ٹانڈہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
تہجد گزار ہو غیر تہجد گزار کسی پر بھی یہ لازم و ضروری نہیں ہے کہ عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھا ہے تو وتررمضان المبارک بھی جماعت سے پڑھے جیسا کہ حضور اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں"کسی کو بھی ضرورنہیں بلکہ افضلیت میں اختلاف ہے، ہمارے اصل مذہب میں افضل یہی ہے کہ تنہاگھر میں پڑھے اور ایک قول پرمسجد میں جماعت سے پڑھنا افضل ہے، اب اکثر مسلمین کاعمل اسی پر ہےکما فی الدر و حواشیہ وبیناہ فی فتاوٰنا بہرحال ضروری کسی کے نزدیک نہیں۔(فتاوی رضویہ قدیم جلد۳؍ صفحہ۴۵۳)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔