(ستون کے درمیان کھڑے ہوکر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)
اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ الــلّٰــهِ وَبَـــرْڪَاتُـهُ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مسجد کے اندر جو پلر (کھمبا) ہوتا ہے تو اس کے درمیان میں کھڑے ہو کر جماعت سے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی:۔ محمد تحسین رضا نوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
مسجد کے اندر جو پلر ہوتا ہے اس کے درمیان کھڑے ہو کر جماعت سے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے لیکن اگر مصلیوں کی کثرت کے باعث مسجد تنگ ہو جاتی ہو اس لئے پلر کے اغل بغل ہو تو یہ باعث کراہت نہیں یہ عذر کی وجہ سے معاف ہے۔
فتاوی رضویہ میں ہے: بے ضرورت مقتدیوں کا در میں صف قائم کرنا سخت مکروہ کہ یہ باعث قطع صف ہے اور قطع صف ناجائز ہاں اگر کثرت جماعت کے باعث جگہ میں تنگی ہو اس لئے مقتدی در میں اور امام محراب میں کھڑے ہوں تو کراہت نہیں۔ (فتاوی رضویہ قدیم، ج ٣، ص: ٤٢)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔