السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میںکہ امام قعدۂ اولی بھول گیا اور پورا کھڑا ہو گیا پھر پیچھے سے لقمہ ملنے پر بیٹھا اور سجدۂ سہو سے نماز مکمل کیاتوکیا نماز ہو گئی؟
المستفتی:۔ساجد رضا رضوی گونڈہـ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورۃ مسئولہ میں امام ومقتدی سب کی نماز فاسد ہوگئی جیسا کہ فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی رحمۃ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں اگر امام قعدہ اولیٰ بھول کرتیسری رکعت کےلئے سیدھا کھڑا ہو گیا اس کے بعد مقتدی کے لقمہ دینے سے بیٹھ گیا ان کی پیروی میں سب مقتدی بھی بیٹھ گئے تو کسی کی نماز نہیں ہوئی سب کی نماز باطل ہوگی اس لیے کہ سیدھا کھڑا ہوجانےکےبعدبیٹھناگناہ ہےدرمختارمع شامی ج۱؍ص۵۰۰؍میں ہے’’ ان استقام قاٸما لایعود فلوعادالی القعودتفسدصلاتہ وقیل لاتفسدلکنہ یکون مسٸیا وھو الاشبہ کماحققہ الکمال وھوالحق بحر‘‘اھ
ردالمحتارمیں ہے’’ قولہ لکنہ یکون مسٸیاای ویاثم کمافی الفتح ‘‘ لہذا مقتدی نےامرناجائزکے لیے لقمہ دیا تو اس کی نماز فاسد ہوگئی پھر امام مقتدی کے بتانے سے لوٹا جو نماز سے خالی تھا توامام کی نمازبھی باطل ہوگی اور مقتدیوں نے امام کی پیروی کی تو سارے مقتدیوں کی بھی نماز فاسد ہوگی۔( فتاویٰ فیض الرسول ج۱؍ص ۳۸۶؍۳۸۷)
ہاں اگر امام قعدہ میں واپس نہ لوٹتا اور نماز پوری کرنے کے بعد آخر میں سجدہ سہو کر لیتا تو سب کی نماز ہو جاتی سوائے اس مقتدی کے جس نے لقمہ دیا تھا۔( ایضا)واللہ تعالی اعلم
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔