AD Banner

(کیابعدعصر سنت پڑھ سکتےہیں؟)

 (کیابعدعصر سنت پڑھ سکتےہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عصر کی فرض نماز کے بعد عصر کی چھوٹی ہوئی سنّت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟    المستفتی:۔نوشاد عالم مقام اسلام پور بنارس اتر پردیش

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

  عصر کی فرض نماز پڑھنے کے بعد عصر کی چھوٹی ہوئی سنت نہیں پڑھ سکتے ہیں، کیونکہ نمازِ عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا مکروہ تحریمی یعنی ناجائز وگناہ ہے اور سنت عصر بھی نفل ہی کے حکم میں ہے۔چنانچہ علامہ محمد بن عبد اللہ تمرتاشی حنفی متوفی ۱۰۰۴؁ھ اور علامہ علاء الدین حصکفی حنفی متوفی ۱۰۸۸؁ھ لکھتے ہیں:(وكره نفل) قصداً بعد صلاة فجر و) صلاة (عصر)۔ ملخصاً (تنویر الابصار وشرحہ الدر المختار)یعنی،فجر اور عصر کی نماز کے بعد قصداً نفل ادا کرنا مکروہ ہے۔ 

   اور یہاں کراہت سے مراد کراہت تحریمی ہے۔چنانچہ علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ لکھتے ہیں:(قوله: وكره نفل إلخ) والكراهة هنا تحريمية أيضا كما صرح به في الحلية ولذا عبر في الخانية والخلاصة بعدم الجواز، والمراد عدم الحل لا عدم الصحة۔(رد المحتار)یعنی،یہاں کراہت تحریمہ ہے جیسا کہ اس کی تصریح حلیہ میں ہے ، اسی لئے خانیہ اور خلاصہ میں عدم جواز سے تعبیر کیا گیا اور اس سے مراد یہ ہے کہ حلال نہیں نہ کہ عدمِ صحت۔واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

محمد اسامہ قادری



Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad