(فجر کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے قضا پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے نماز قضا ئے عمری پڑھنا درست ہے یا نہیں؟بعض لوگ کہتے ہیں کہ نماز قضا ئے عمری ہر وقت پڑھنا جا ئز ہے ؟بینوا تو جروا
المستفتی:۔اصغر علی واحدی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نماز فجر کے بعد آفتاب کے طلوع سے پہلے صرف نوا فل مکروہ ہے فرا ئض کی قضا مکروہ نہیں جو لو گ کہتے ہیں کہ نماز قضا ئے عمری انسان ہر وقت پڑھ سکتا ہے کسی وقت ممانعت نہیں ان کا یہ قول صحیح نہیں کیو نکہ اوقا ت ثلا ثہ یعنی وقت طلوع آفتاب وقت استواء اور وقت غروب کو ئی نماز فرض واجب ادا و قضا جو اس وقت سے واجب ہو چکی ہو درست نہیں( ہاں اگر اس دن کی نماز عصر نہیں پڑھی ہو تو غروب آفتاب سے پہلے پہلے پڑھ سکتا ہے)(فتاوی صد رالافاضل ۴۱۵بحوالہ مرا قی فلاح شرح نو ر الایضاح ،شرح کنز الد قائق ،تنویر الابصار)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر محمدعلی قادری واحدی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔