(عیدین کے دن سنن ونوافل پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہمسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عید الفطر اور عید الاضحی کے دن سنت اور نوافل کی نماز پڑھنا کیسا ہے؟ بینواوتوجروا
المستفتی:۔قطب الدین رضوی سعداللہ نگر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
عیدین کے دن عیدگاہ میں کوئ نفلی نماز پڑھنا مکروہ ہے ۔ نمازعید سے پہلے یا بعد ۔ شہرمیں ہویا دیہات میں ہو نماز عیدین واجب ہو یا نہ ہو ۔ اور نمازعیدین کے بعد بھی عیدگاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے ۔ یہ حکم خواص کےلئےہے ۔
اگرعوام الناس نفل پڑھیں تو انہیں منع نہ کیا جائے اگرچہ عیدگاہ میں ہی پڑھتے ہوں ۔ اور جس کی فجر نماز قضاء ہو اس کے پڑھنے میں کوئ حرج نہیں ۔ مگر بہتر ہے کہ گھر یا مسجد میں پڑھ کرجائے۔
فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمۃوالرضوان تحریرفرماتےہیں نماز عید سے قبل نفل نماز مطلقاً مکروہ ہے، عیدگاہ میں ہو یا گھر میں اس پر عید کی نماز واجب ہو یا نہیں ، یہاں تک کہ عورت اگر چاشت کی نماز گھر میں پڑھنا چاہے تو نماز ہو جانے کے بعد پڑھے اور نماز عید کے بعد عید گاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے، گھر میں پڑھ سکتا ہے بلکہ مستحب ہے کہ چار رکعتیں پڑھے۔ یہ احکام خواص کے ہیں ، عوام اگر نفل پڑھیں اگرچہ نماز عید سے پہلے اگرچہ عیدگاہ میں انھیں منع نہ کیا جائے ( بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ ۷۸۶؍المکتبۃ المدینۃ دعوت اسلامی )
حدیث شریف میں ہے’وعن ابن عباس ان النبی صلی الله تعالی علیه وسلم صلی یوم الفطر رکعتین لم یصل قبلھما ولابعدھما ،، حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما روایت کرتے ہیں تحقیق رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے عیدالفطر کی دورکعتیں پڑھیں اور نہ اس سے پہلے کوئی نماز پڑھی اور نہ اس کےبعد ۔(مشکوۃ المصابیح مترجم باب صلوٰۃ العیدین جلد اول صفحہ ۳۰۴)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔