(کیا لقمہ لینے سے سجدۂ سہوواجب ہو جا تا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ امام چار رکعت والی نماز میں چوتھی رکعت میں بیٹھنے کے بجائے کھڑا ہو رہا تھا اور سیدھا کھڑا ہونے کے قریب تھا کہ مقتدیوں نے لقمہ دیا تو واپس لوٹ کر قعدہ اخیرہ میں بیٹھ گیا ۔دریافت یہ کرنا ہے کہ سجدۂ سہو کی ضرورت ہے یا نہیں؟اگر امام نے بغیر سجدۂ سہو کئے سلام پھیر دیا تو نماز ہوئی کہ نہیں؟دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔ محمد شمیم احمد گورکھپور یوپی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں سجدۂ سہو واجب ہے سجدۂ سہو نہ کرنے کی بنا پر اعادہ واجب ہے کیوں کہ قعدۂ اخیرہ فرض ہے اگر امام قعدۂ اخیرہ بھول گیا تو مقتدیوں کو لقمہ دینا واجب تو اگر امام مقتدیوں کے لقمہ پر قعدۂ اخیرہ کیا یا خود یاد آگیا پھر سجدہ کیا تو اس پر سجدۂ سہو واجب خواہ وہ پورا کھڑا ہو گیا تھا یا کھڑا ہونے کے قریب تھا ہاں قعدۂ اولی کے بعد اگر امام پورا کھڑا ہو جائے تو مقتدیوں کو لقمہ دینے کی اجازت نہیں ورنہ سب کی نماز فاسد ہوجائے گی قعدۂ اخیرہ بھول گیا تو جب تک اس رکعت کا سجدہ نہیں کیا ہے لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کرے اور نماز کو مکمل کرے۔ ایساہی فیض الرسول جلد اول سجدۂ سہو کے بیان میں ہے۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔