AD Banner

(کیا ایک رکن میں کئی بار کھجانے سے نماز مکروہ ہوجاتی ہے؟)

 (کیا ایک رکن میں کئی بار کھجانے سے نماز مکروہ ہوجاتی ہے؟)

 السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک رکن میں کئی بار کھجانے سے نماز مکروہ ہوجاتی ہے؟ مثلاً قیام میں یا قعدہ میں کئی بار کھجایا تو کیا حکم ہے؟

المستفی:۔ رضوان احمد گریڈیہ جھارکھنڈ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

  ایک رکن میں تین یا تین بار سے زائد کھجانے کی صورت میں نماز مکروہ نہیں بلکہ فاسد ہوجاتی ہے یعنی ایک قیام میں یا ایک قعدہ میں تین بار کھجایا تو نماز فاسد ہوگئی حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیںیعنی اس طرح کھجاکر ہاتھ ہٹایا پھر کھجایا پھر ہٹایا اسی طرح تین بار کیا اور اگر ایک مرتبہ ہاتھ رکھ کر کئی بار حرکت دی تو یہ ایک ہی مرتبہ کھجلانا ہوا اس صورت میں نماز فاسد نہ ہوگی جیسا کہ فتاوی عالمگیری جلداول مطبوعہ مصر صفحہ ۹۷؍میں ہے "اذاحک ثلاثا فی رکن واحد تفسد صلاتہ ھذا اذا رفع یدہ فی کل مرۃ۔ اما اذا لم یرفع فی کل مرۃ فلا تفسد کذا فی الخلاصۃ۔(فتاویٰ فیض الرسول جلد۱؍صفحہ ۳۵۰)واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبہ

محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad