(جو جان بوجھ کر تراویح نہ پڑھے اس پر کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ زید صوم و صلوٰۃ کا پابند ہے لیکن جان بوجھ کر تراویح کی نماز نہیں پڑھتا ہے تو اس پر کیا حکم ہے؟
المستفتی:۔ شگفتہ پروین نیپال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
تراویح کی نماز سنت مؤکدہ ہے اورزید تراویح کی نماز ترک کرنے کا عادی ہے اس لئے زید فاسق و فاجر سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہوگا۔جیساکہ حضور اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا:علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین عضوا علیھا بالنواجذ ۔تم پرلازم ہے میری سنت کااتباع اور خلفائے راشدین کی سنت کا، اسے دانتوں سے مضبوط پکڑو۔
اور فرمایا:اقتدوا بالذین من بعدی ابی بکروعمر ۔ابوبکر و عمر(رضی ﷲ تعالٰی عنہما) کی پیروی کرو جو میرے بعد خلیفہ ہوں گے۔ سیّدعالم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے تین شب تراویح میں امامت فرماکر بخوف فرضیت ترک فرمادی تواس وقت تک وہ سنت مؤکدہ نہ ہوئی تھی، جب امیرالمومنین فاروق اعظم رضی ﷲتعالٰی عنہ نے اسے اجرا فرمایا اور عامہ صحابہ کرام رضی ﷲ تعالٰی عنہم اس پرمجتمع ہوئے اس وقت سے وہ سنت مؤکدہ ہوئی نہ فقط فعل امیرالمومنین سے، بلکہ ارشادات سیدالمرسلین صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے۔ اب ان کاتارک ضرورتارکِ سنت مؤکدہ ہے اور ترک کاعادی فاسق وعاصی۔(فتاوی رضویہ قدیم جلد۳؍صفحہ۴۸۲)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔