AD Banner

(حالت نماز میں کپڑا صحیح کرنا کیسا ہے؟)

 (حالت نماز میں کپڑا صحیح کرنا کیسا ہے؟)

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  کیا نماز کی حالت میں کپڑے و غیرہ صحیح کر سکتے ہیں؟ یعنی نماز میں اٹھنے بیٹھنے میں دامن بار بار سیدھا کرے تو کیا حکم ہے؟ کیا کچھ حرج نہیں؟ جلد جواب عطا فرمائیں۔    المستفتی: محمد مشتاق احمد رضوی کونڈوا پونہ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

   نماز میں کپڑے کے ساتھ کھیلنا مکروہ تحریمی ہے۔ ہندیہ میں ہے ’’یکرہ للمصلی ان یعبث بثوبہ‘‘(ہندیہ، ج: ۱، ص: ۱۰۵؍ الفصل الثانی فیما یکرہ فی الصلاۃ و ما لا یکرہ)

  لیکن اگر کسی عذر کی وجہ سے کپڑا درست کرنا پڑے تو مکروہ نہیں ہے، اسی طرح رکوع سے اٹھ کر کپڑا ٹھیک کرنا اگر اس وجہ سے ہے کہ اٹھنے کے بعد کپڑا سرین کے درمیان دب جاتا ہے جس کی وجہ سے دیکھنے والے کو کراہت محسوس ہوتی ہے یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے کرتا ہو تو مکروہ نہیں ہے، اور سجدہ میں جاتے وقت پائجامہ کھینچنا اگر کسی پریشانی کی وجہ سے ہو تو کراہت نہیں ہے۔ ہندیہ میں ہے’’کل عمل ھو مفید لابأس بہ للمصلی‘‘ہر وہ عمل جو مفید ہو اس کے کرنے میں نمازی کے لئے کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر بلا وجہ ایسا کرتا ہے تو مکروہ تحریمی ہے۔ ہندیہ ہی میں ہے’’وما لیس بمفید یکرہ‘‘جومفید نہ ہو وہ کام کرنا مکروہ ہے۔ (ایضاً)

  ایک رکن میں تین بار کھجانے سے نماز جاتی رہتی ہے، یعنی یوں کہ ایک بار کھجا کر ہٹا لیا، پھر کھجایا پھر ہٹا لیا وعلی ھذا اور اگر ایک بار رکھ کر چند مرتبہ حرکت دی تو ایک ہی مرتبہ کھجانا کہا جائے گا۔ ہندیہ میں ہے’’اذا حک ثلاثا فی رکن واحد تفسد صلوتہ ھذا اذا رفع یدہ فی کل مرۃ اما اذا لم یرفع فی کل مرۃ فلا تفسد‘‘(ایضاً، ص: ۱۰۴)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

محمد معصوم رضا نوری



کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad