(تیسری رکعت پر قعدہ کیا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ امام صاحب ظہر کی فرض نماز پڑھا رہے تھے اور تیسری رکعت میں قعدہ میں بیٹھ گئے پھر پیچھے سے مقتدی نے اللہ اکبر بولاکہ امام صاحب قعدے سے کھڑے ہوگئے تو نماز کا کیا حکم ہوگا سجدہ سہو کرنا پڑے گا یا نہیں؟جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی:۔مظفر حسین
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر امام ابھی بیٹھا ہی تھا کہ مقتدی نے لقمہ دے دیا تو سجدہ سہو واجب نہیں اور اگر تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار تک بیٹھ کر اٹھے تو سجدہ سہو واجب ہوگیاجیسا کہ کتب فقہ میں ہے کہ کوئی شخص بھول کر پہلی یا تیسری رکعت میں بیٹھ گیا اور تین بار سبحان اللہ کہنے کے مقدار سے کم بیٹھ کر اٹھا تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے اور تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار تاخیر کر کے اٹھا تو سجدہ سہو واجب ہے۔(عامہ کتب فقہ)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معصوم رضا نوری
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔