AD Banner

(فرض پڑھے بغیر سو گیا تو رات میں عشاء اور تہجد پڑھ سکتے ہیں؟)

 (فرض پڑھے بغیر سو گیا تو رات میں عشاء اور تہجد پڑھ سکتے ہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی عشاء کی نماز پڑھے بغیر سو جائے تو کیا ۱۲؍بجے کے بعد عشاء اور تہجد کی نماز ایک ساتھ پڑھ سکتا ہے اور عشاء کی نماز ادا پڑھے گا یا قضا ؟
   المستفتی:۔ساجد علی قادری 
 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب 
    نماز تہجد کے لئے فرض پڑھنے کے بعد سوناضروری ہے اگرچہ ایک ہی منٹ، تو کوئی بغیر نماز پڑھے سوجائے پھر اٹھ کر نماز عشا وتہجدپڑھنا چاہے تو نہیں پڑھ سکتا کہ نماز عشا کے بعد نہ سویا اور وہ نماز تہجد نہ.ہوگی بلکہ نفل کہلائے گی۔لہذا  نماز عشاء ادا کرنے کے بعد کچھ دیر سوئے پھر فجر سے پہلے جب بھی آنکھ کھلے تو نماز تہجد پڑھے ۔ہاں افضل ہے کہ عشاء کی نماز ادا کرے وترچھوڑ دے پھرسوئےبعدہ  یہ وتر  تہجّد کے ساتھ پڑھےحدیث شریف میں ہے ان صلاة النبی ﷺ باللیل کانت ثلاث عشرة رکعة منھن ثلاث رکعات الوتر ورکعتا الفجر‘‘نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر اور دو رکعت سنت فجرسمیت رات کی تیرہ رکعت نماز ادا فرماتے تھے۔(بخاری)
  وتر کا ذکر ہےعشا ءکا ذکر نہیں ہےمطلب عشاءپڑھ کر وتر چھوڑدیتے تھے جو وقت تہجد پڑھتے تھے ۔(شرح مسند امام اعظم صفحہ۴۰۵؍فاروقیہ بک ڈپو دہلی)
  چونکہ نماز عشا کا وقت طلوع فجر سے پہلے تک ہے تو جب بھی پڑھے گا ادا ہی کہلائے گا قضا نہیں. واللہ تعا لیٰ اعلم  بالصواب
کتبہ
 عبید اللہ رضوی بریلوی


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad