(نماز میں آلہ منتشر ہو گیا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ دوران نماز بیوی سے جماع کرنے کا خیال اس قدر آیا کہ آلہ منتشر ہوگیا تو نماز ہوگی یا نہیں؟ المستفی:۔صادق علی رضوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
دوران نماز اگر بیوی سے جماع کا خیال اس قدر آیا کہ آلہ منتشر ہوگیا تو اگر منی نکلی غسل واجب ہے اور اگر مذی نکلی تو وضو کرے اور اگر فقط آلہ منتشر ہوا اور کسی طرح کا کوئی رطوبت نہیں نکلا تو نماز ہوجائے گی۔بہار شریعت میں ہے: نماز میں موجب غسل پایا گیا، مثلاً تفکر وغیرہ سے انزال ہوگیا تو بنا نہیں ہوسکتی، سرے سے پڑھنا ضروری ہے۔ ( بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ۵۹۹؍المکتبۃ المدینہ ،دعوت اسلامی)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔