(کیا سنت غیر موکؤکدہ کے قعدہ اولی میں درود پڑھنا ضروری ہے ؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ چار رکعت سنت غیر مؤکدہ میں دو رکعت کے قعدہ میں التحیات کے بعد درود شریف اور دعا ئےماثور پڑھنا ضروری ہے یا نہیں ؟
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ چار رکعت سنت غیر مؤکدہ میں دو رکعت کے قعدہ میں التحیات کے بعد درود شریف اور دعا ئےماثور پڑھنا ضروری ہے یا نہیں ؟
المستفتی:۔ شمیم اختر امروہہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
سنت غیر مؤکدہ نفل نمازوں کے قائم مقام ہے۔ چار رکعت والی نفل نماز وسنت غیر مؤکدہ کے پہلے قعدہ میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھ لیا تو سجدہ سہو واجب نہیں بلکہ چار رکعت والی نفل نماز و سنت غیر مؤکدہ کے قعدہ اولی میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھنا مستحب ہے ضروری نہیں ۔ایسا ہی بہار شریعت حصہ چہارم سنن و نوافل کے بیان میں ہے۔
حاصل کلام یہ ہے کہ سنت غیر مؤکدہ کے قعدۂ اولی میں بعد تشہد درود ابراہیم و دعاء ماثور ہ پڑھنا مستحب ہے واجب نہیں اور ہاں تیسری رکعت کے قیام میں سورہ فاتحہ سے پہلے ثناء پڑھنا بھی مستحب ہے۔واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معصوم رضا نوری
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔