AD Banner

(نمازعشاء کے بعد فوراً تہجد پڑھنا کیسا ہے؟)

   (نمازعشاء کے بعد فوراً تہجدپڑھنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ آدمی نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد نماز تہجد بھی ادا کر سکتا ہے ؟           المستفتی:۔ محمد سہیل رضا قادری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجـواب بعون الملک الوہاب 

  نماز عشاء کے بعد بنا سوئے اگر نماز تہجد ادا کی تو وہ نماز تہجد ادا نہ ہوگی، اور اگر نماز عشاء کے بعد سوکر اٹھا اور نماز تہجد ادا کی تو نماز تہجد ادا ہو جائے گی ۔جیساکہ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ اسی صلاۃاللیل کی ایک قسم تہجد ہے کہ عشاء کے بعد رات میں سوکر اٹھیں اور نوافل پڑھیں ، سونے سے قبل جو کچھ پڑھیں وہ تہجد نہیں۔ (بہار شریعت،ح۴، ص۶۷۷)

  اور حضور سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ اور نماز تہجد وہ نفل کہ بعد فرض عشاء قدرے سوکر طلوع فجر سے پہلے پڑھی جائیں۔ طبرانی حجاج بن عمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی انما التہجد المرء یصلی الصلوۃ بعد رقدة معالم میں ہے التھجد لا یکون الا بعد النوم (فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ۴۵۶)

  واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی



کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad