(فجر کی سنت ترک ہو جائے تو کب پڑھیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہمسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز فجر کی دو رکعت سنت فرض کے بعد پڑھ سکتے ہیں یا نہیں جواب عنایت فرمایں نوازش ہوگی
المستفتی:۔شہنواز
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر فجر کی فرض پڑھ لیا اور سنت رہ گئی توفرض کےبعدنہیں پڑھ سکتا البتہ امام محمد رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ طلوع آفتاب کے بعد پڑھ لے تو بہتر ہے،آفتاب کے طلوع ہونے سے پہلے پڑھنا بالاتفاق ممنوع ہیں آج کل اکثر عوام ایسی ہے کہ جماعت فجر ہورہی ہے بغیر سنت پڑھے جماعت میں شامل ہوگئے اور فرضوں کے بعد فورا سنتیں پڑھ لیا کرتے ہیں یہ ناجائز ہے اب یہ فجر کی سنتیں آفتاب بلند ہونے کے بعد یعنی آفتاب کے طلوع ہونے کے بیس منٹ کے بعد پڑھیں زوال سے پہلے پہلے۔ ( بہار شریعت حصہ۴؍ صفحہ۶۶۴؍۶۶۵)و اللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
نوٹ:۔عوام اگر فرض بعد فورا پڑھیںتوحکمت سے سمجھائیں اور معلوم ہو کہ منع کرنے پر نہ پڑھے گا تو پڑھنے دیں کہ جس طرح اللہ ورسول کانام لیتاہے لینے دیں۔
کتبہ
عبید اللہ رضوی بریلوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔