(باریک دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عورت اس طرح دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھے کہ بال کی سیاہی چمک رہی ہو تو نماز ہو گی یا نہیں؟ المستفیہ:۔زینب بانو اترولہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نماز میں ستر چھپانا شرط ہے ،اور بال بھی ستر عورت میں شامل ہے اسلئے اس قدر باریک دوپٹہ اوڑھ کر نماز نہ ہو گی جیسا کہ سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرما تے ہیں ’’فی الدرالمختار ساتر لا یصف ما تحتہ درمختار میں ہے چھپانے والی چیز وہ ہے جو اپنے اندر کی چیز کو ظاہر نہ کرے۔( درمختار باب شروط الصّلوۃ مطبوعہ مجتبائی دہلی ۱/۲۲)
فی ردالمحتار بان لایری منہ لون البشرۃ‘‘ردالمحتار میں ہے بایں طور پر کہ اس سے جسم کا رنگ دکھائی نہ دے۔(ردالمحتار باب شروط الصّلوۃ مطبوعہ مصطفی البابی مصر ۱/۳۰۲)
مذکورہ عبارت سے معلوم ہُوا کہ عورتوں کا وہ دُوپٹّہ جس سے بالوں کی سیاہی چمکے مفسدِنماز ہے۔ (فتاوی رضویہ جلد ۶؍ص۲۹؍دعوت اسلامی)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
تاج محمد قادری واحدی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔