(ٹھنڈی والی ٹوپی موڑ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جاڑے کے موسم میں ٹھنڈی والی ٹوپی جو بازاروں میں ملتی ہے اس کو موڑ کر نماز پڑھ سکتے ہیں یانہیں آیا کہ نماز ہوگی یانہیں ؟
المستفتی:۔ فضل الرحمن
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جاڑے کے موسم میں جو بازاروں میں ٹوپی ملتی ہے اس کو موڑ کر نماز پڑھنا درست ہے کیونکہ یہ کف ثوب نہیں ہے اس لئے اس سے نماز ہوجائے گی ۔
فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے : جاڑے کے موسم میں اونی ٹوپی موڑ کر پہننے کا جو رواج ہے وہ شرعا کف ثوب نہیں کیونکہ فقہاء کی اصطلاح میں کف ثوب یہ ہے کہ عادت کے خلاف کپڑے کو موڑ کر استعمال کیا جائے اور یہاں ایسا نہیں یہ ٹوپی عام طور پر موڑ کر ہی استعمال کی جاتی ہے بلکہ بہت سی ٹوپیاں موڑ کر ہی پہنی جاتی ہیں تو یہ موڑنا عادت کے موافق ہے اس لئے یہ جائز ہے اور اس کی وجہ سے نما ز میں ذرہ برابر بھی کراہت نہ آئے گی ۔
اعلیٰ حضرت محدث بریلوی رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں : کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا جسے مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور کرے تو بے ادب ، خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ بھی مکروہ ہے’’ کرہ کفہ ای رفعہ ولو لتراب کمشمر کم او ذیل ‘‘ ( فتاویٰ رضویہ ، جلد ۲، صفحہ ۴۰۶)
فتاویٰ ہندیہ میں ہے ’’ یکرہ للمصلی ان یکف ثوبہ بان یرفع ثوبہ من بین یدیہ اومن خلفہ اذا اراد السجود کذا فی معراج الدرایۃ ‘‘ ( فتاویٰ عالمگیری جلد اول صفحہ ۱۰۵؍بحوالہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد اول صفحہ ۲۴۱) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
غلام محمد صدیقی فیضی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔