AD Banner

(چار رکعت نفل کی تیسری رکعت میں ثنا پڑھ سکتے ہیں؟)

 (چار رکعت نفل کی تیسری رکعت میں ثنا پڑھ سکتے ہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں ‌کہ چار رکعت تراویح یانفل ایک نیت سے پڑھے تو قعدہ اولیٰ میں درود شریف دعائے ماثورہ ، اور تیسری رکعت میں ثنا پڑھنا کیسا ہے؟
  المستفتی:۔عظیم احمد مولانا پور کٹیہار
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
   چار رکعت ایک نیت سے پڑھنے والی نوافل یا تراویح کے قعدہ اولیٰ میں درود ماثورہ اور تیسری رکعت میں ثنا پڑھنا ضروری نہیں لیکن پڑھنا بہتر ہے مگر تراویح خود ہی دو رکعت بہتر ہے اس لئے کہ بعض ائمہ کے نزدیک تو ایک نیت سے چار یا اس سے زائد رکعت تراویح پڑھی دو ہی کے قائم مقام ہوگی لیکن صحیح یہ ہے کہ اگر ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہا تو جتنی پڑھے گا اتنی شمار ہوگی۔اعلی حضرت عظیم البرکت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیںپڑھنا بہترہے۔
  درمختارمیں ہے:لایصلی علی النبی صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم فی القعدۃ الاولٰی فی الاربع قبل الظھر والجمعۃ وبعدھا لایستفتح اذا قام الی الثالثۃ منھا وفی البواقی من ذوات الاربع یصلی علی النبی صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم ویستفتح ویتعوذ ولو نذرا لان کل شفع صلٰوۃ‘‘ مگرتراویح خود ہی دورکعت بہترہےلانہ ھوالمتوارث (کیونکہ طریقہ متوارثہ یہی ہے) 
  تنویر میں ہے:عشرون رکعۃ بعشر تسلیمات  (بیس رکعتیں دس سلاموں کے ساتھ پڑھائی جائیں۔)سراجیہ میں ہے:کل ترویحۃ اربع رکعات بتسلیمتین۔یہاں تک کہ اگرچاریازائد ایک نیت سے پڑھے گا تو بعض ائمہ کے نزدیک دو ہی رکعت کے قائم مقام ہونگی اگرچہ صحیح یہ ہے کہ جتنی پڑھیں شمارہوں گی جبکہ ہردورکعت پرقعدہ کرتارہا ہو۔
   عالمگیری میں ہے :ان قعد فی الثانیۃ قدر التشھد اختلفوا فیہ فعلی قول العامۃ یجوز عن تسلیمتین وھو الصحیح ھکذا فی فتاوی قاضی خاں۔(بحوالہ فتاوی رضویہ قدیم جلد۳؍ صفحہ۴۷۰)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad