مسئلہ:۔ مدینہ منورہ کو یثرب کہنا کیسا ہے؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الـجــواب بعون الملک الوہاب
مدینہ منورہ کو یثرب کہنا ناجائز و حرام ہے اور کہنے والاگنہگار ہوگا جیسا کہ امام اہلسنت سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ مدینہ طیبہ کو یثرب کہنا ناجائز و ممنوع و گناہ ہے اور کہنے والاگنہگار حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صَلی اللہ تعالی علیہ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں : من سمّی المدینة یثرب فلیستغفر الله ھی طابة ھی طابة " اھ یعنی جو مدینہ کو یثرب کہے اس پر توبہ واجب ہے مدینہ طابہ ہے مدینہ طابہ ہے ۔اھ ( مسند امام احمد ، مسند الکوفیین ، حدیث البراء بن عازب رضی اللّٰہ تعالی عنہ ج۴؍ صفحہ ۲۸۵ بیروت)
اور علامہ مناوی تیسیر شرح جامع صغیر میں فرماتے ہیں کہ " فتسمیتھا بذلك حرام لانّ الاستغفار انّما ھو عن خطیئَة " اھ یعنی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مدینہ طیبہ کا یثرب نام رکھنا حرام ہے کہ یثرب کہنے سے استغفار کا حکم فرمایا اور استغفار گناہ ہی سے ہوتی ہے۔ ( التیسیر شرح جامع الصغیر ، حرف المیم ج ۲ ص ۴۲۴)
اور ملا علی قاری علیہ الرحمہ مرقاۃ المفاتیح میں فرماتے ہیں کہ " قد حکی عن بعض السّلف تحریم تسمیة المدینة بیثربَ و یؤیِده ما رواہ احمد ( فذکر الحدیث المذکور ثمّ قال ) قال الطیبی رحمه الله : فظهر ان من یحقِّرُ شاْنَ ما عَظَّمَها لله تعالی و من وصَّف ما سمَّاها لله تعالی بالایمان بما لَا یلیْق بِه یستحقُّ اَنْ یُسمّٰی عَاصیا " اھ یعنی ایک بزرگ سے حکایت کی گئی ہے کہ مدینہ منورہ کو یثرب کہنا حرام ہے اور اس کی تائید اس حدیث سے ہوتی ہے جس کو امام احمد نے روایت فرمایا ہے ( پھر حدیث مذکور بیان فرمائی پھر علامہ طیبی رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے فرمایا : پس اس سے ظاہر ہوا کہ جو اس کی شان کی تحقیر کرے کہ جسے اللہ تعالی نے عظمت بخشی اور جس کو اللہ تعالی نے ایمان کانام دیا اس کا ایسا وصف بیان کرے جو اس کے لائق اور شایانِ شان نہیں تو وہ اس قابل ہے کہ اس کا نام عاصی ( گنہگار ) رکھا جائے۔( مرقاۃ المفاتیح ج ۵ ص۶۲۲؍تحت الحدیث ۲۷۳۷ : کتاب المناسک ، باب حرم المدینة حرسها اللّٰه تعالی ، الفصل الاول ؍بحوالہ فتاوی رضویہ ج ۲۱ ص ۱۱٦ / ۱۱۷ : کتاب الحظر و الاباحۃ )واللہ اعلم بالصواب
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔