AD Banner

(سجدۂ سہو واجب نہ ہو تو سجدہ سہو کرنا کیسا ہے؟)

 (سجدۂ سہو واجب نہ ہو تو سجدہ سہو کرنا کیسا ہے؟)

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  اگر منفرد یا امام پر سجدہ سہو واجب نہ ہو کم علمی یامشکوک ذہن کی وجہ سے سجدہ سہو کرلے کیا اس صورت میں نماز ہوگی؟ 

 المستفتی:۔ قاضی سید اطہر حسین 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

   اگر وہ شخص منفرد ہے اور سجدہ سہو واجب نہیں تھا لیکن کیا تو اس کی نماز ہوگئی اسی طرح امام نے بلا ضرورت سجدہ سہو کیا تو مدرک یعنی وہ مقتدی جو پہلی رکعت سے آخر تک شریک جماعت رہے اور امام سب کی نمازیں ہوجائیں گی اس لئے کہ جب سجدہ سہو واجب نہ ہو تو اس کی نیت سے سلام پھیرتے ہی نماز تمام ہوجاتی ہے اور وہ اگر مسبوق ہے یعنی ایسا مقتدی ہے کہ جس کی کچھ رکعتیں چھوٹ گئیں اور امام بیجا سجدہ سہو کیا اور اس نے امام کی اتباع کی تو اس کی نماز باطل ہوگئی ملک العلماء حضرت علامہ امام علاء الدین کاسانی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ '' المسبوق اذا تابع الامام فی سجود السہو ،ثم تبین انہ لم یکن علی الامام سہو، حیث تفسد صلاۃ المسبوق‘‘ اھ (بدائع الصنائع ج ۱ ص ۱۷۵ بحوالہ فتاوی فقیہ ملت ج ۱ ص ۲۱۷)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

کریم اللہ رضوی



کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad