(حالت نماز میں اگر دانت کے اندر کو ئی چیزپھنسی ہو تو کیا کرے ؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میں نے وضو کیا اور دانت میں کوئی چیز پھنسی رہی اور کافی کوشش کے باوجود باہر نہ آئی اور نماز میں باہر آگئ اب اس کو نگل لیں یا باہر نکال دیں۔
المستفتی:۔ نجم الہدیٰ بلرامپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
دانت میں کوئی چیز پھنسی رہ گئی اور درمیان نماز باہر آ گئی اور وہ چنے کی مقدار میں ہے تو اس چیز کو اندر نہ جانے دیں کہ مفسد نماز ہے اور اگر اس کو نگل لیا تو نماز فاسد ہوجائے گی بہتر ہے کہ باہر کر دیں ۔ہاں اگر چنے کی مقدار سے کم ہے تو اس سے نماز فاسد نہیں ہو گی، مگر ایسا کرنا مکروہ ہے۔اور اگر نمازی کے دانت سے باہر نکلی لیکن نہیں کھایا تو نماز ہو جائے گی۔حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیںنماز کے اندر کھانا پینا مطلقاً نماز کو فاسد کر دیتا ہے، قصداً ہو یا بھول کر، تھوڑا ہو یا زیادہ، یہاں تک کہ اگر تل بغیر چبائے نگل لیا یا کوئی قطرہ اُس کے منھ میں گرا اور اس نے نگل لیا، نماز جاتی رہی۔دانتوں کے اندر کھانے کی کوئی چیز رہ گئی تھی اس کو نگل گیا، اگر چنے سے کم ہے نماز فاسد نہ ہوئی مکروہ ہوئی اور چنے برابر ہے تو فاسد ہوگئی۔ (بہار شریعت حصہ سوم صفحہ ۶۱۴؍ مکتبۃ المدینہ کراچی)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔