AD Banner

(مسبوق نے امام کے سلام کے بعد اللہ اکبر کہہ کر نیت باندھ لی تو کیا حکم ہے؟)

 (مسبوق نے امام کے سلام کے بعد اللہ اکبر کہہ کر نیت باندھ لی تو کیا حکم ہے؟)

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک رکعت چھوٹ گئی جب امام صاحب نے ایک طرف سلام پھیرا تو مسبوق نے بےخیالی میں اللہ اکبر کہتے ہوئے قیام کرتے ہوئے اللہ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ کانوں کی لو سے لگایا اور نیت باندھ کر  رکعت پوری کی سلام پھیرا نمازہوئی یانہیں؟                     

 المستفتی:۔نوری شفق کٹیھار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

  صورت مسئولہ میں نماز ہو گئی کیونکہ اگر کسی نے بھول کر اللہ اکبر کہتے ہوئے کھڑے ہو کر دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر باندھا تو اس صورت میں اس پر سجدہ سہو نہیں اور اگر جان بوجھ کر ایسا کیا تو سنت کے خلاف کیا مگر سجدہ سہو بہر حال نہیں ہے ۔ (عامۂ کتب فقہ)واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ

 محمد معصوم رضا نوری



کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad