(سامنے تتلیوں کی تصویر ہو تو نماز پڑھنا کیسا ہے؟ْ)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ برآمدے میں قبلہ کی مخالف سمت پردے لگے ہیں جن پر تتلیوں کی تصویریں بنی ہیں مگر تتلیوں کے منھ نظر نہیں آرہے تو کیا برآمدے میں نماز ہو جائے گی؟اور اگر کسی پردے پہ یا بیڈشیٹ پر تصویریں بنی ہیں جن میں کارٹونز کے چہرے بھی واضح ہیں مگر وہ قبلہ کی جانب نہیں بلکہ دوسری کسی جانب ہے تو کیا نماز ہو جائے گی؟ المستفتی:۔محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
ہاں اس برآمدے میں نماز ہوجائے گی جیسا کہ علامہ امجد علی رحمۃاللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں وہ تصویر جسکا سر کٹا یا مٹا دیا ہو یا اسپر روشنائی پھیر دی ہو یا اسکے سر چہرے کو کھرچ ڈالایا دھو ڈالاہو اب وہ تصویر چاہے کاغذ یا کپڑے یا دیوار پر ہو کراہت نہیں (بہار شریعت مکروہات کا بیان)
(۲)اس صورت میں نماز مکروہ تحریمی ہوگی تصویر مصلی کے سر پر ہو یا معلق ہو یا مقام سجود میں ہوکہ ا س پر سجدے کا وقوع ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی یوں ہی نمازی کے آگے داہنے بائیں تصویر کا ہونا مکروہ تحریمی ہے اور پس پشت ہونا بھی مکروہ ہے اگر چہ ان تین صورتوں میں کراہت اسوقت ہے کہ تصویر آگے پیچھے داہنے بائیں معلق ہو یا نصب ہو یا دیوار وغیرہ میں منقوش ہو اگر فرش پر ہے اور اس پر سجدہ نہیں تو کراہت نہیں بیڈ شیٹ پر تصاویر ہونے سے نماز میں کراہت نہیں جبکہ بیڈ پربچھی یا رکھی ہو اور اس پر سجدہ نہ ہو یوں تو تصویر جب چھوٹی نہ ہو اور مواضع اہانت میں نہ ہو اور اس پر پردہ نہ ہو تو ہر حالت میں اس پر نماز مکروہ تحریمی ہوگی مگر زیادہ کراہت اس صورت میں ہے کہ تصویر مصلی کے آگے و رخ قبلہ ہو پھر یہ کہ سر کے اوپر ہو بعدہ داہنے بائیں دیوار پر بعدہ کہ پیچھے ہو دیوار یا پردے پر ۔
ہدایہ میں ہے ’’لا باس بان یصلی علی بساط فیہ تصاویر لان فی استہا نۃ باالصور ‘‘جس قالین میں تصاویر ہوں اس پر نماز پڑھنے میں کراہت نہیں کیونکہ اس صورت میں تصاویر کی توہین ہے(نہ کہ تعظیم ) (ہدایہ ج ۱ ص۱۴۲) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
ابو الثاقب محمد جوادالقادری
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔