(پائجامہ موڑ کر نمازپڑھناکیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ پاجامہ اگر بڑا ہو جائے تو اوپر سے موڑ کر نماز پڑھنے سے نماز ہو جائے گی
المستفتی:۔ عبدالغفار بہار
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اوپر سے موڑ (کھونس) کر نماز پڑھے یا نیچے سے نماز مکروہ تحریمی ہوگی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کپڑا سمیٹنے، گھرسنے (کھوسنے) سے منع فرمایا ۔(فتاوی رضویہ جلد سوم صفحہ۲۴۶)
ہر وہ نماز جو مکروہ تحریمی ہو اس کا اعادہ واجب ہے۔ مگر مکروہ تنزیہی ہو تو اعادہ واجب نہیں بلکہ مستحب ہے۔ در مختار مع شامی میں ہے " کل صلوۃ ادیت مع کراہت التحریم تجب اعادتھا ۔ (جلد اور صفحہ۳۳۷؍ماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ۱۷۸)
کپڑے کو موڑ کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے چاہے نیچے سے ہو یا اوپر سے۔ اسلئے پاجامہ اگر بڑا ہے تو اسے موڑنے کے بجائے ٹخنہ کے نیچے بغیر نیت تکبر چھوڑ دے۔ اس سے نماز مکروہ تنزیہی ہوگی، ناکہ تحریمی (فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ۴۴۸)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔