(داڑھی منڈانے والے کی نماز کا کیا حکم ہے؟)
السلا م علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ جو مرد داڑھی مُنڈائے اسکی خود اپنی نماز درست ہوتی ہے یا نہیں؟ المستفتی: محمد افروز، اندور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
داڑھی منڈے کی نماز ہوجاتی ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے۔سیدی سرکار اعلٰی حضرت فرماتے ہیں :داڑھی منڈانا فسق ہے اور فسق سے متلبس ہو کر بلا توبہ نماز پڑھنا باعث کراہت نماز ہے جیسے ریشمی کپڑے پہن کر یا صرف پاجامہ پہن کر ،اور داڑھی منڈانے والا فاسق معلن ہے ۔ نماز ہو جانا بایں معنی ہے کہ فرض ساقط ہوجائے گا۔ (فتاوی رضویہ،ج۶، ص۶۲۷، رضافاؤنڈیشن )
فتاوی بحرالعلوم میں ہے:داڑھی منڈے کی نماز ہوتی تو ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے کہ دوبارہ عیب دور کرکے دہرائی جائے ۔
درمختارمیں ہے: "کل صلاة ادیت مع الکراھة تجب اعادتھا"جو نماز مکروہ پڑھی گئی اس کا دہرانا واجب ہے ۔مگر اس نے تو داڑھی منڈا رکھی ہے ،دوبارہ صحت کے ساتھ پڑھے گا کیسے؟البتہ داڑھی منڈانے پر توبہ کرکے پڑھے تو اوربات ہے۔مختصر یہ ہے کہ اس طرح نماز پڑھنے کے بعد بھی آخرت میں مواخذہ ہوگا اگر صحیح طریقہ سے دہرایا نہیں ۔ہاں اس کا عذاب تارک الصلوۃ کے عذاب سے کم ہوگا۔(فتاوی بحرالعلوم ،ج۱،ص۴۴۴) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
ابو کوثر محمد ارمان علی قادری جامعی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔