(کیاعورت مرد کا لباس پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ عورت مردانہ لباس پہن کر نماز پڑھے یا مرد زنانہ لباس پہن کر نماز پڑھے تو کیا نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی؟
المستفتی:۔عبدالجبار خان عطاری عرب شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر مرد و عورت نے ایک دوسرے کی وضع یعنی عورت مردجیسا دکھنے کے لئے اور مرد عورت جیسی دکھنے کے لئے لباس استعمال کیا جو فی زماننا رائج ہے تو یہ فعل ملعون اور موجب لعنت ہےتو اسی وجہ سے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی حدیث شریف میں ہے ابو داؤد نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسولِ خدا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ان عورتوں پر لعنت فرمائی جو مردوں سے تشبہ کریں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے تشبہ کریں ۔اور دوسری حدیث شریف میںہے جس کے راوی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس مرد پر لعنت کی جو عورت کا لباس پہنتا ہے اور اس عورت پر لعنت کی جو مردانہ لباس پہنتی ہے۔(مشکوۃ)
لیکن اگر عورت نے مرد کا لباس کرتا پاجامہ اور مرد نے عورت کا لباس فراک سلوار پہن کر بغرض ستر عورت نہ کہ مشابہت کی بنیاد پر نماز پڑھی اور وہ بھی وقت ضرورت گھر کے اندر نہ کہ مجمع عام میں تو ایسی صورت میں نماز بلا کراہت جائز ہے ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔