AD Banner

(دعائے قنوت کاثبو ت کہاں سے ہے؟)

 (دعائے قنوت کاثبو ت کہاں سے ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ نماز عشاء میں پڑھی جانے والی تین رکعت وتر کی آخری رکعت میں تکبیر ثانی کے بعد جو دعائے قنوت پڑھنے کا حکم ہے یہ دعاء لفظ’’  اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَ نَسْتَغْفِرُکَ ‘‘ ہمارے آقا  اِسی طرح پڑھتے تھے یا اور کوئی تبدیلی کی گئی امت کیلئے کیا یہ دعائے آسمانی ہے یا پھر میرے آقا کو کس نے سکھایا؟مدلل قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔       

المستفتی:۔محمد مشرف رضا رضوی پورنیہ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

دعائے قنوت جس طرح حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تھے اسی طرح امت کو بھی پڑھنے کا حکم ہے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی دعائے قنوت کی تعلیم خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو دی ہے. جیسا کہ بہار شریعت میں ہے وتر میں دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اور اس میں کسی خاص دعا کا پڑھنا ضروری نہیں ، بہتر وہ دعائیں  ہیں  جو نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے ثابت ہیں  اور ان کے علاوہ کوئی اور دعا پڑھے جب بھی حرج نہیں ، سب میں  زیادہ مشہوردُعا یہ ہے’’اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَ نَسْتَغْفِرُکَ وَ نُؤْمِنُ بِکَ وَ نَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ کُلَّہٗ وَنَشْکُرُکَ وَلَا نَکْفُرُکَ وَ نَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ ط اَللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّیْ وَنَسْجُدُ وَاِلَیْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ وَنَرْجُوْ رَحْمَتَکَ وَنَخْشٰی عَذَابَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ ‘‘اور بہتر یہ ہے کہ اس دعا کے ساتھ وہ دعا بھی پڑھے جو حضور اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے امام حسن رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو تعلیم فرمائی وہ یہ ہے’’  اَللّٰھُمَّ اھْدِنِیْ فِیْ مَنْ ھَدَیْتَ وَعَافِنِیْ فِیْ مَنْ عَافَیْتَ وَ تَوَلَّنِیْ فِیْ مَنْ تَوَلَّیْتَ وَ بَارِکْ لِیْ فِیْ مَا اَعْطَیْتَ وَقِنِیْ شَرَّ مَا قَضَیْتَ فَاِنَّکَ تَقْضِیْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْکَ اِنَّہٗ لَا یَذِلُّ مَنْ وَّالَیْتَ وَلَا یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ تَبَارَکْتَ وَ تَعَالَیْتَ سُبْحَانَکَ رَبَّ الْبَیْتِ وَ صَلَّی اللہ عَلَی النَّبِیِّ وَاٰلِہٖ‘‘  اور ایک دُعا وہ ہے جو مولیٰ علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے، کہ نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم آخر وتر میں پڑھتے’’اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوْبَتِکَ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْکَ لَا اُحْصِیْ ثَنَآئً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلیٰ نَفْسِکَ‘(بہار شریعت حصہ چہارم وتر کا بیان )

  خلاصہ یہ کہ ان تینوں دعاؤں میں سے جو چاہیں پڑھ سکتے ہیں کوئی حرج نہیں۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب

 کتبہ

محمـد معصـوم رضا نوری عفی عنہ


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad