(پیتل کے زیور کو پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ آج کل بعض عورتیں سو نے چا ندی کے زیورات صرف شا دی بیاہ میں پہنتی ہیں اس کے بعد نکال کر رکھ دیتی ہیںپھر تا نبہ پیتل رول گول کے زیورات پہنتی ہیں اور اسی کو پہن کر نماز بھی پڑھتی ہیں کیا ان مصنوعی زیورات کا استعمال عورتوں کو جا ئز ہے اور اس کو پہن کر نماز پڑھ سکتی ہیں
المستفتی:۔ صلاح الدین پو نہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
مصنوعی زیورات جن پر سو نے یا چا ندی کا خول یا پا نی نہ چڑھا یا گیا ہوعورتوں کو ان کا استعمال نا جا ئز ہے اور اس کو پہن کر نماز پڑھنامکروہ تحریمی ہے جیسا کہ سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں کہ تا نبہ ،پیتل ،کا سہ، لو ہا عورت کو بھی ممنوع ہے اور اس سے ان کی نماز بھی مکروہ ہے۔ (فتا ویٰ رضو یہ ج نہم نصف آخر ص۲۷۹)
اور جن پر سو نے یا چا ندی کا پا نی یا خول چڑھا یا گیا ہو ان کا استعمال شر عا جا ئز ہے اور ان کو پہن کر نماز پڑھنا بھی جا ئز ہے حضور صد رالشریعہ علیہ الرحمہ فر ما تے ہیں کہ زیوروں میں جو بہت لوگ اندر تا نبے اور لو ہے کی سلاخ رکھتے ہیں اور اوپر سے سونے کا پتر چڑھا دیتے ہیں اس کا پہننا جا ئز ہے ۔(بہا ر شریعت حصہ ؍۱۶؍باب؍انگوٹھی اور زیور کا بیان)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر محمدعلی قادری واحدی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔