( اونی ٹوپی موڑ کر پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اونی ٹوپی موڑ کر پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
المستفتی:۔غلام رسول رضوی اشفاقی پھلودی راجستھان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جاڑے کے موسم میں جو اونی ٹوپی موڑ کر پہننے کا رواج ہے وہ شرعا کف ثوب نہیں، فقہاء کی اصطلاح میں "کف ثوب" یہ ہے کہ عادت کے خلاف کپڑے کو موڑ کر استعمال کیا جائے اور یہاں ایسا نہیں یہ ٹوپی عام طور پر موڑ کر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ بلکہ بہت ساری ٹوپیاں ایسے ہی موڑ کر پہنی جاتی ہیں۔یہ موڑنا عادت کے موافق ہے اسلئے اس طرح اونی ٹوپی موڑ کر نماز پڑھنا جائز و درست ہے اس سے نماز میں کوئی ذرہ برابر بھی کوئی کراہت نہ آئے گی !کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا جسے مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور اگر کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ مکروہ ہے۔ (فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ۴۴۷؍ مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان )
اور حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا کہ کسی مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور اگر کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ مکروہ ہے۔ (فتاوی فیض الرسول، ج۱؍ ص۳۷۳)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔