(صلوۃ الرغائب جماعت سے پڑھنا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہمسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ صلاۃ الرغائب رجب کے مہینے میں جمعہ کی شب میں اور شعبان کی پندرہویں شب میں جماعت کے ساتھ کچھ جگہ پڑھی جاتی ہے تو اس کا باجماعت پڑھنا درست ہے یا نہیں؟ المستفتی:۔ محمد شفیق صدیقی جلگاؤں
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صلاۃ الرغائب بھی نفل ہی نماز ہے تو نفلی نماز تداعی کے ساتھ باجماعت پڑھنا مکروہ ہے اور اگر تین سے زائد مقتدی نہ ہوں تو کوئی حرج نہیںحضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں"صلاۃ الرغائب کہ رجب کی پہلی شب ِ جمعہ اور شعبان کی پندرھویں شب اور شب ِ قدر میں جماعت کے ساتھ نفل نماز بعض جگہ لوگ ادا کرتے ہیں ، فقہا اسے ناجائز و مکروہ و بدعت کہتے ہیں اور لوگ اس بارے میں جو حدیث بیان کرتے ہیں محدثین اسے موضوع بتاتے ہیں ۔ لیکن اجلۂ اکابر اولیا سے باسانید صحیحہ مروی ہے، تو اس کے منع میں غلو نہ چاہیے اور اگر جماعت میں تین سے زائد مقتدی نہ ہوں جب تو اصلاً کوئی حرج نہیں۔(بہار شریعت حصہ۴؍ صفحہ۶۸۷؍مطبوعہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔