(کیامچھلی کی ٹنکی کے سامنے نماز پڑھنا مکروہ ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ فش ٹینک(fish taink) کے سامنے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
المستفتی:۔ محمدعالم مہاراشٹر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک والوہاب
فِش ٹینک کے سامنے نماز پڑھنا جائز ہے نماز ہوجائے گی، کیونکہ اس میں تصویر کا معاملہ نہیں ہے کیوں کہ تصویرکی وجہ سے نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے اور اگر جاندار فی نفسہ موجود ہو تو بھی نماز مکروہ نہ ہوگی حدیث شریف میں ہے حضرت عائشہ صدیقہ رضی ﷲ عنہا سے روایت ہے کہ:كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا رَاقِدَةٌ مُعْتَرِضَةٌ عَلَى فِرَاشِهِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ.نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور میں فرش پر آپ کے سامنے ترچھی سوئی رہتی۔ جب آپ وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے جگا دیتے تو میں بھی وتر پڑھ لیتی۔(صحیح بخاری شریف، مترجم جلد اول صفحہ ۳۱۸ كتاب الصلاة، باب الصلاة خلف النائم،)
حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ فِش ٹنیک کے سامنے نماز پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں بلا کراہت نماز ہوجائے گی ، البتہ اگر خشوع و خضوع میں فِش ٹینک مانع ہو تو اس کے برابر نماز بہتر نہیں۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔