(جسے لیکو ریا کی بیما ری ہو وہ نماز کیسے پڑھے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ لیکوریا کی مریضہ کے لئے طہارت و نماز کے کیا احکام ہیں المستفتی: ۔صبغت اللہ فیضی نظامی بھالوکونی ڈومریا گنج سدھارتھ نگر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
عورت کی اگلی شرم گاہ سے جو رطوبت بغیر خون کی آمیزش کے نکلتی ہے وہ پاک ہے اور اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔ لہذا ایسی عورت قرآن پڑھ سکتی ہے اور وضو کے ساتھ قرآن کو ہاتھ بھی لگا سکتی ہے، پھر قطرے آنے کی وجہ سے اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا یہی حکم نماز کیلئے بھی ہے جیسا کہ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ عورت کے آگے سے جو خالص رطوبت بے آمیزشِ خون نکلتی ہے ناقضِ وُضو نہیں، اگر کپڑے میں لگ جائے تو کپڑا پاک ہے ۔(بہارشریعت ج ۱ ص ۳۰۴: مکتبۃ المدینہ کراچی) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
کریم اللہ رضوی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔