AD Banner

( خطبہ کی اذان کے دوران انگوٹھا چومنا کیسا ہے؟)

 ( خطبہ کی اذان کے دوران انگوٹھا چومنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ خطبہ کی اذان کے دوران انگوٹھا چومنا کیسا ہے؟حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی:۔ امتیاز احمد اعظمی 

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

  اذان خطبہ کے درمیان انگوٹھا چومنا منع ہے کیوں اذان خطبہ اور خطبہ کا ایک ہی حکم ہےسرکار اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ فتاوی رضویہ شریف جلد ۳؍صفحہ ۶۹۵؍ میں ارشاد فرماتے ہیں کہ جو کام نماز کی حالت میں حرام و منع ہیں وہ خطبہ کی حالت میں بھی حرام و منع ہیں ۔اور اسی جلد کے صفحہ۶۹۸؍ میں فرماتے ہیں کہ خطبہ سننا فرض ہے اور خطبہ اس طرح سننا  فرض ہے کہ ہمہ تن اسی طرف متوجہ ہو اور کسی کام میں مشغول نہ ہو، سراپا تمام اعضائے بدن اسی طرف متوجہ ہونا واجب ہے۔اگر کسی خطبہ سننے والے تک خطیب کی آواز نہ بھی پہونچتی ہو تب بھی اسے چپ رہنا اور خطبہ کی طرف متوجہ رہنا واجب ہے اسے بھی کسی اعمال میں مشغول ہونا حرام ہے ۔

  فتاوی فیض الرسول صفحہ ۴۱۷؍۴۱۸؍ میں بھی اسی طرح کے کچھ مسئلہ میں فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ نے بھی کلام کیا ہے۔

  ان تمام حوالوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ دوران خطبہ انگوٹھے کا چومنا جائز نہیں ہے لہٰذا سنی صحیح العقیدہ مسلمانوں کو اس فعل سے بچنا چاہئے ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبہ

 محمد سالک رضا حبیبی



کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad