(وتر میں قنوت پڑھے بغیر رکوع کرلیا تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ وتر میں بغیر قنوت پڑھے رکوع میں چلا گیا اور رکوع میں یاد آیا تو کیا کرے واپس لوٹے یا آخر میں سجدہ سہو کرے جواب عنایت فرماکر کرم فرمائیں
المستفی:۔ محمد آل حسن شاہ آباد رامپور یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
واپس لوٹ کر قنوت پڑھنے کی حاجت نہیں بلکہ نماز پوری کر کے آخر میں سجدہ سہو کرے جیسا کہ مرکز عقیدت سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں جو شخص بھول کر رکوع میں چلا جائے اسے جائز نہیں کہ پھر قنوت کی طرف پلٹے بلکہ حکم ہے کہ نماز ختم کرکے اخیر میں سجدہ سہو کر لے پھر اگر کسی نے اس حکم کے خلا ف کیا تو بعض ائمہ کے نزدیک اس کی نماز باطل ہوجائے گی اور اصح یہ ہے کہ برا کیا گناہ گار ہوا مگر نماز نہ جائے گی ۔(فتاوی رضویہ جلد ششم صفحہ نمبر ۱۴۷ مطبوعہ امام احمد رضا اکیڈمی)واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
ابو عبداللہ محمد ساجد چشتی
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔