(کا فر نے آیت سجدہ پڑھی اور مسلمان نے سنی تو کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کافر نے آیتِ سجدہ کی تلاوت کی اور سننے والامسلمان پر سجدہ واجب ہوا کہ نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔محمد ساجدرضاخان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک والوہاب
اگر کسی کافر نے آیتِ سجدہ تلاوت کی تو اُس پر سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا لیکن کسی مسلمان عاقل وبالغ اہل نماز نے اُس سے سنی تو اُس مسلمان پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا۔ یاد رہے کہ سننے والے پر سجدہ تلاوت واجب ہونے کیلئے پڑھنے والے کا مسلمان ہونا ضروری نہیں ہے۔ بلکہ سننے والے کا مسلمان عاقل وبالغ اہل نماز ہونا ضروری ہے ۔ اور اسی طرح نابالغ بچے نے یا حیض ونفاس والی عورت نے آیت سجدہ تلاوت کی تو اُن پر اگرچہ سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا، لیکن مسلمان عاقل وبالغ اہل نماز نے ان سے سُنی تو اس پر سجدہ واجب ہوگا۔جیساکہ فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمۃوالرضوان تحریرفرماتے ہیں ، آیت سجدہ پڑھنے والے پر اس وقت سجدہ واجب ہوتا ہے کہ وہ وجوب نماز کا اہل ہو یعنی ادا یا قضا کا اسے حکم ہو، لہٰذا اگر کافر یا مجنون یا نابالغ یا حیض و نفاس والی عورت نے آیت پڑھی تو ان پر سجدہ واجب نہیں ۔اور مسلمان عاقل وبالغ اہل نماز نے ان سے سُنی تو اس پر واجب ہوگیا اور جنون اگر ایک دن رات سے زیادہ نہ ہو تو مجنون پر پڑھنے یا سننے سے واجب ہے، بے وضو یا جنب نے آیت پڑھی یا سنی تو سجدہ واجب ہے، نشہ والے نے آیت پڑھی یا سنی تو سجدہ واجب ہے۔ یوہیں سوتے میں آیت پڑھی بعد بیداری اسے کسی نے خبر دی تو سجدہ کرے، نشہ والے یا سونے والے نے آیت پڑھی تو سننے والے پر سجدہ واجب ہوگیا۔(بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ۷۳۵؍المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
کمپیوژ و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔